سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر
نیک لوگ بھی عذاب الٰہی میں رگڑے جاتے ہیں، لیکن . . .
حدیث نمبر: 3746
-" طائفة من أمتي يخسف بهم يبعثون إلى رجل، فيأتي مكة، فيمنعه الله منهم ويخسف بهم، مصرعهم واحد ومصادرهم شتى، إن منهم من يكره، فيجيء مكرها".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ» کہتے ہوئے نیند سے بیدار ہوئے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو کیا ہوا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے ایک گروہ کو دھنسایا جا رہا ہے، وہ ایک آدمی کی قیادت میں چلیں گے، وہ (ان کو لے کر) مکہ پر چڑھائی کر دے گا، اللہ تعالیٰ مکہ کی حفاظت کرے گا اور ان سب کو زمین میں دھنسا دے گا، ان کی ہلاکت کی جگہ تو ایک ہی ہو گی لیکن (زمین سے دوبارہ) نکلنے کے مقامات مختلف ہوں گے، کیونکہ ان میں کچھ لوگ (اپنی رضامندی سے نہیں بلکہ) مجبور ہو کر آئے ہوں گے۔“