Note: Copy Text and Paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر
دجال اور اس کی شکل اور صفات
حدیث نمبر: 3648
-" أنذركم الدجال، أنذركم الدجال، أنذركم الدجال، فإنه لم يكن نبي إلا وقد أنذره أمته، وإنه فيكم أيتها الأمة وإنه جعد آدم، ممسوح العين اليسرى، وإن معه جنة ونارا، فناره جنة وجنته نار، وإن معه نهر ماء وجبل خبز، وإنه يسلط على نفس فيقتلها ثم يحييها، لا يسلط على غيرها، وإنه يمطر السماء ولا تنبت الأرض، وإنه يلبث في الأرض أربعين صباحا حتى يبلغ منها كل منهل، وإنه لا يقرب أربعة مساجد: مسجد الحرام ومسجد الرسول ومسجد المقدس والطور، وما شبه عليكم من الأشياء، فإن الله ليس بأعور (مرتين)".
جنادہ بن ابوامیہ دوسی کہتے ہیں: میں اور میرا دوست ایک صحابی رسول کے پاس گئے اور کہا: ہمیں ایسی حدث بیان کرو، جو تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خود سنی ہو، کسی اور سے نہیں، اگرچہ وہ ہمارے ہاں صادق ہو۔ انہوں نے کہا: جی ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں کھڑے ہوئے اور فرمایا: میں تمہیں دجال سے ڈراتا ہوں، میں دجال سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں دجال سے ڈراتا ہوں، ہر نبی نے اپنی امت کو اس سے آگاہ کیا۔ اے میری امت! وہ تم میں نکلے گا۔ وہ گھونگھریالے بالوں والا اور گندمی رنگ کا ہو گا، اس کی بائیں آنکھ مٹی ہوئی ہو گی، اس کے پاس جنت اور جہنم ہو گی۔ (‏‏‏‏درحقیقت) اس کی جہنم، جنت ہو گی اور اس کی جنت، جہنم ہو گی۔ اس کے پاس پانی کی نہر اور روٹیوں کا پہاڑ ہو گا۔ (‏‏‏‏اسے اتنی قدرت دی جائے گی کہ) ایک جان کو قتل کر کے اسے زندہ کر سکے گا، مزید اسے اس قسم کا تسلط نہیں دیا جائے گا۔ وہ آسمان سے بارش برسائے گا، لیکن زمین سے کوئی چیز نہیں اگائے گی۔ وہ زمین میں چالیس دن ٹھہرے گا، لیکن ہر جگہ پر پہنچنے گا۔ وہ چار مساجد کے قریب نہیں آ سکے گا مسجد الحرام، مسجد نبوی، مسجد مقدس اور کوہ طور۔ اگر کچھ اختیارات کی وجہ سے تم پر (‏‏‏‏اس کے اللہ تعالیٰ سے) مشابہت پڑ نے لگے، تو ذہن میں رکھنا کہ اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے۔ یہ بات دو دفعہ ارشاد فرمائی۔