Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
سیدنا سواد رضی اللہ عنہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا ایک انداز
حدیث نمبر: 3374
-" استو يا سواد!".
حبان بن واسع بن حبان اپنی قوم کے چند بزررگوں سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر والے دن صحابہ کی صفیں درست کیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں تیر تھا اس کے ذریعے صفیں سیدھی کر رہے تھے۔ آپ بنوعدی بن نجار کے حلیف سواد بن غزیہ کے پاس سے گزرے، وہ صف سے آگے بڑھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تیر کا چوکا لگایا اور فرمایا: سواد! سیدھے ہو جاؤ۔ سواد نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے مجھے تکلیف دی ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو حق و عدل کے ساتھ مبعوث کیا ہے، مجھے قصاص لینے دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیٹ سے کپڑا اٹھایا اور فرمایا: ‏‏‏‏قصاص لے لے۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چمٹ گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ کا بوسہ لے لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏سواد! کس چیز نے تجھے ایسا کرنے پر آمادہ کیا ہے؟ ‏‏‏‏ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جو کچھ سامنے ہے آپ دیکھ رہے ہیں، میں نے چاہا کہ (‏‏‏‏زندگی کے اختتام میں) میری جلد آپ کی جلد کے ساتھ لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے خیر و بھلائی کی دعا کی اور فرمایا: ‏‏‏‏سواد! سیدھے ہو جاؤ۔ ‏‏‏‏