Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
زنا کی اجازت مانگنے والے کو سمجھانے کا انداز نبوی اور اس کے لیے دعا
حدیث نمبر: 3138
-" اللهم اغفر ذنبه، وطهر قلبه، وحصن فرجه".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک نوجوان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے زنا کی اجازت دیجئیے۔ لوگ اس کی طرف متوجہ ہوئے اسے ڈانٹ ڈپٹ کی اور کہا: اوئے رک جا، اوئے رک جا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذرا قریب ہو۔ وہ آپ کے قریب آیا اور بیٹھ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: کیا تم اس چیز کو اپنی ماں کے لیے پسند کرتے ہو؟ اس نے کہا: مجھے اللہ آپ پر قربان کرے، نہیں، اللہ کی قسم! (‏‏‏‏نہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ بھی اپنی ماؤں کے لیے اس (‏‏‏‏خباثت) کو پسند نہیں کرتے، (‏‏‏‏ اچھا یہ بتاؤ کہ) کیا تم اسے اپنی بیٹی کے لیے پسند کرو گے؟ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں آپ پر قربان ہوں، نہیں، اللہ کی قسم! (‏‏‏‏ نہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسی طرح لوگ ہیں کہ وہ بھی اپنی بیٹیوں کے لیے اس چیز کو ناپسند کرتے ہیں، (‏‏‏‏ اچھا یہ بتاؤ کہ) کیا تم اسے اپنی بہن کے لیے پسند کرو گے؟ اس نے کہا: اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کر دے، نہیں، اللہ کی قسم! (‏‏‏‏نہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ بھی اس چیز کو اپنے بہنوں کے لیے ناپسند کرتے ہیں، (‏‏‏‏اچھا یہ بتاؤ کہ) کیا تم اسے اپنی پھوپھی کے لیے پسند کرو گے؟ اس نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! میں آپ پر قربان ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیری طرح لوگ بھی اپنے پھوپھیوں کے لیے اسے ناپسند کرتے ہیں، (‏‏‏‏اچھا یہ بتاؤ کہ) کیا تم اسے اپنی خالہ کے لیے پسند کرو گے؟ اس نے کہا: میں آپ پر قربان ہوں، نہیں، اللہ کی قسم! (‏‏‏‏نہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ بھی اس چیز کو اپنی خالاؤں کے لیے ناپسند کرتے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر اپنا ہاتھ رکھا اور یہ دعا دی: اے اللہ! اس کے گناہ بخش دے اور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما۔ اس کے بعد وہ نوجوان کسی چیز کی طرف متوجہ نہیں ہوتا تھا۔