Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا
مسلمانوں میں قطع تعلقی کے نقصانات
حدیث نمبر: 2873
-" لا يحل لمسلم أن يهجر مسلما فوق ثلاث، فإنهما ناكبان عن الحق ما دام على حرامهما، فأولهما فيئا، سبقه بالفيء كفارة، فإن سلم ولم يرد عليه سلامه ردت عليه الملائكة ورد على الآخر الشيطان، فإن ماتا على صرامهما لم يجتمعا في الجنة أبدا".
سیدنا ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ تین ایام سے زیادہ اپنے بھائی سے تعلق منقطع رکھے۔ جب تک وہ اس حرام کام کے مرتکب رہیں گے راہ حق سے منحرف رہیں گے۔ جو (‏‏‏‏اپنے جرم سے) باز آنے میں سبقت کرے گا تو اس کا سبقت کرنا اس کے جرم کا کفارہ بن جائے گا۔ اگر اس نے سلام کیا لیکن دوسرے نے جواب نہ دیا تو اسے فرشتے جواب دیں گے اور دوسرے پر شیطان وارد ہوں گے، اگر وہ اسی قطع تعلقی کی صورت میں مر گئے تو کبھی بھی جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔