سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا
ایک مجرم کی وجہ سے پورے قبیلے کی مذمت کرنا سنگین جرم ہے، حقیقی باپ سے نسبت کی نفی کرنا سنگین جرم ہے
حدیث نمبر: 2737
-" إن أعظم الناس فرية لرجل هجا رجلا، فهجا القبيلة بأسرها ورجل انتفى من أبيه وزنى أمه".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جھوٹا الزام لگانے میں سب سے بڑا مجرم وہ ہے، جو ایک آدمی کے عیوب بیان کرنا چاہتا ہے، لیکن وہ اس کے پورے قبیلے کی مذمت کر دیتا ہے اور وہ آدمی بھی ہے جو اپنے (حقیقی) باپ کا انکار کر کے اپنی ماں کو زانیہ قرار دیتا ہے۔“