سلسله احاديث صحيحه
الاخلاق والبروالصلة
اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی
قبل از قیامت ظاہر ہونے والی برائیاں
حدیث نمبر: 2570
- (والذي نفس محمد بيده! لا تقوم الساعة حتى يظهر الفحش والبخل، ويخوَّن الأمين، ويؤتمن الخائن، ويهلك الوعول، وتظهر التُّحوت. قالوا: يا رسول الله! وما الوعول وما التحوتُ؟ قال: الوعول: وجوه الناس وأشرافهم، والتحوت: الذين كانوا تحت أقدام الناس لايعلم بهم).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! قیامت اس وقت قائم ہو گی، جب بےحیائی اور بخل ظاہر ہو جائے گا، امین کو خائن اور خائن کو امین بنا لیا جائے گا، «وعول» ہلاک ہو جائیں گے اور «تحوت» منظر عام پر آ جائیں گے۔“ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! «وعول» اور «تحوت» کسے کہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «وعول» سے مراد سردار اور معزز لوگ ہیں اور «تحوت» سے مراد وہ لوگ ہیں، جو لوگوں کے پاؤں تلے تھے اور ان کو کوئی نہیں جانتا تھا۔“