سلسله احاديث صحيحه
الاخلاق والبروالصلة
اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خندق کھودنے میں خود شریک ہونا
حدیث نمبر: 2536
- (كان يوم الأحزابِ (وفي رواية: يوم الخندق) (¬1) ينقلُ معنا التراب، ولقد وارى التُّرابُ بياض بطنِه (وفي رواية: شعر صدرِه) (¬2) [وكان رجُلاً كثير الشَّعرِ] (¬3)، وهو [يرتجزُ برجزِ عبدِ اللهِ بن رواحة] (¬4)، وهو: والله لولا أنت ما اهتدينا ولاتصدَّقنا ولا صلينا فأنزِلن سكِينةً علينا [وثبت الأقدام إن لاقينا] (¬5) إن الأُلى قد أبوا (وفي رواية: بغوا) (¬6) علينا إذا أرادُوافتنةً أبينا [أبينا] (¬7) ويرفعُ بها صوته).
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احزاب اور ایک روایت کے مطابق غزوہ خندق والے دن ہمارے ساتھ مٹی اٹھا رہے تھے، مٹی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ مبارک کی سفیدی کو (اور ایک روایت کے مطابق سینہ مبارک کے بالوں کو) چھپا دیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت زیادہ بالوں والے تھے اور اس وقت آپ سیدنا عبداللہ بن رواحہ کے (درج ذیل) رجزیہ اشعار پڑھ رہے تھے: ”اللہ کی قسم! اگر آپ نہ ہوتے تو ہمیں ہدایت نہ ملتی، نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ ہی نماز پڑھتے (اے اللہ!) ہم پر سکینت نازل فرما اور اگر (دشمن سے) مڈبھیڑ ہو جائے تو ہمیں ثابت قدم رکھنا، بےشک ظالموں نے ہم پر زیادتی کی ہے، جب وہ (ہمارے دین میں) فتنہ ڈالنا چاہیں گے، تو ہم انکار کر دیں گے، انکار کر دیں گے۔“ یہ جملہ کہتے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی آواز بلند کرتے تھے۔