سلسله احاديث صحيحه
السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان
سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا
فتح پر دف بجانے کی نذر پوری کرنا
حدیث نمبر: 2147
-" إن كنت نذرت فاضربي، وإلا فلا".
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی غزوے کے لیے نکلے۔ جب واپس آئے تو ایک سیاہ رنگ کی لڑکی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو عافیت و سلامتی کے ساتھ لوٹایا تو میں آپ کے سامنے دف بجاؤں گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تو نے (واقعی) نذر مانی ہے تو دف بجالے، ورنہ نہیں۔“ اس نے دف بجانا شروع کردیا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ تشریف لائے وہ بجاتی رہی، سیدنا علی رضی اللہ عنہ تشریف لائے وہ بجاتی رہی، پھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لائے وہ بجاتی رہی۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو اس نے اپنے سرین کے نیچے دف رکھ دیا اور اس پر بیٹھ گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عمر! شیطان تجھ سے ڈرتا ہے، میں بیٹھا ہوا تھا یہ دف بجاتی رہی، ابوبکر آئے یہ بجاتی رہی، پھر علی آئے یہ بجاتی رہی، پھر عثمان آئے یہ بجاتی رہی۔ عمر! تم جب داخل ہوئے تو اس نے دف رکھ دیا۔“