سلسله احاديث صحيحه
السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان
سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا
کچھ لوگ مجبوراً مشرف باالسلام ہوتے ہیں، لیکن . . .
حدیث نمبر: 2135
-" ألا تسألوني مما ضحكت؟ قلنا: يا رسول الله مما ضحكت؟ قال: رأيت ناسا من أمتي يساقون إلى الجنة في السلاسل، ما أكرهها (¬1) إليهم! قلنا: من هم؟ قال: قوم من العجم يسبيهم المهاجرون فيدخلونهم في الإسلام".
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور بہت مسکرائے، پھر فرمایا: ”کیا تم مجھ سے میری مسکراہٹ کے بارے میں دریافت کرو گے؟“ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کیوں ہنسے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اپنی امت کے کچھ لوگ دیکھے، جنہیں زنجیروں میں جکڑ کر جنت کی طرف لے جایا جا رہا ہے، وہ جنت انہیں بڑی ہی ناپسند ہے!“ ہم نے کہا: وہ کون لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ عجمی لوگ ہیں، مہاجروں نے انھیں قیدی بنا کر اسلام میں داخل کر دیا۔“