سلسله احاديث صحيحه
السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان
سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا
حیوانات کے حقوق
حدیث نمبر: 2076
-" أفلا تتقي الله في هذه البهيمة التي ملكك الله إياها؟! فإنه شكا إلي أنك تجيعه وتدئبه".
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سواری پر اپنے پیچھے بٹھا لیا اور میرے ساتھ رازداری سے ایک بات کی جو میں کسی سے بیان نہیں کروں گا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قضائے حاجت کے لیے کسی اونچی چیز (دیوار، ٹیلہ وغیرہ) یا کھجور کے جھنڈ کے ساتھ پردہ کرنا سب سے زیادہ پسند تھا۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری آدمی کے باغ میں داخل ہوئے تو وہاں ایک اونٹ تھا۔ پس جب اونٹ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، تو بلبلایا اور اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس آئے اور اس کی کوہان اور کان کے عقبی حصے پر ہاتھ پھیرا تو اس کو قرار آ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اس اونٹ کا مالک کون ہے؟ یہ اونٹ کس کا ہے؟“ پس ایک نوجوان انصاری آپ کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! یہ میرا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تو اس جانور کے بارے میں، جس کا اللہ نے تجھ کو مالک بنایا ہے، اللہ سے نہیں ڈرتا؟ کیونکہ اس نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ تو اسے بھوکا رکھتا ہے اور (مشقت زیادہ لے کر) تھکا دیتا ہے۔“