Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان
سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا
فضیلت جہاد
حدیث نمبر: 2043
-" ما في الناس مثل رجل آخذ بعنان فرسه فيجاهد في سبيل الله ويجتنب شرور الناس. ومثل رجل باد في غنمه، يقري ضيفه ويؤدي حقه".
حبیب بن شہاب عنبری کہتے ہیں کہ میں نے اپنے باپ سے سنا، وہ کہتے ہیں: میں اور میرا دوست سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آئے، ہمیں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے دروازے پر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ملے۔ انہوں نے پوچھا: تم کون ہو؟ ہم نے اپنا تعارف کروایا۔ انہوں نے کہا: تم ان لوگوں کے پاس چلے جاؤ جو کھجوروں اور پانی پر ہیں، (‏‏‏‏یہاں تو) ہر آدمی کا بمشکل اپنا گزارا ہو رہا ہے۔ ہم نے کہا: تیرے خزانے زیادہ ہوں، تم اتنا کرو کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ہمارے لیے اجازت لے دو۔ انہوں نے اجازت طلب کی، ہم نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کرتے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبوک والے دن خطاب کیا اور فرمایا: جو آدمی اپنے گھوڑے کی لگام تھام کر اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے اور لوگوں کی شرور سے پرہیز کرتا ہے، وہ لوگوں میں بے مثال ہے۔ اور وہ آدمی بھی بے مثال ہے، جو ایک ویرانے میں فروکش ہو کر اپنی بھیڑ بکریاں پالتا ہے، مہمان کی ضیافت کرتا ہے اور اس کا حق ادا کرتا ہے۔ میں نے کہا: واقعی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ باتیں ارشاد فرمائیں؟ انہوں نے کہا: (جی ہاں) ارشاد فرمائیں۔ میں نے پھر کہا: واقعی آپ نے یہ باتیں ارشاد فرمائیں؟ انہوں نے کہا: (جی ہاں) فرمائیں۔ میں نے پھر کہا: واقعی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ باتیں ارشاد فرمائیں؟ انہوں نے کہا: (جی ہاں) فرمائیں۔ میں نے اللہ أکبر اور الحمد للہ کہا اور اس کا شکریہ ادا کیا۔