سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان
حلال کھانے کی تاکید اور وجہ
حدیث نمبر: 1922
- (من استطاع منكم أن لا يحول بينه وبين الجنة ملء كف من دم امرئ مسلم أن يهريقه؛ كأنما يذبح به دجاجة، كلما تعرض لباب من أبواب الجنة؛ حال الله بينه وبينه، ومن استطاع أن لا يجعل في بطنه إلا طيباً فإن أول ما ينتن من الإنسان بطنه).
سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کسی میں یہ ہمت ہو کہ وہ اپنے اور جنت کے مابین مسلمان آدمی کے خون کی ایک لپ بھی حائل نہ ہونے دے، جسے وہ مرغی کو ذبح کرنے کی طرح (یعنی بے قیمت سمجھ کر) بہا دے (تو وہ ایسا کر لے) کیونکہ وہ جب بھی جنت کے کسی دروازے پر جائے گا تو (اس خون کو) اپنے اور جنت کے مابین بطور آڑ پائے گا۔ اسی طرح جو آدمی اپنے پیٹ میں صرف حلال چیز ڈال سکتا ہے (وہ بھی ایسا ہی کرے) کیونکہ انسان کا پیٹ ہی ہے، جو (مرنے کے بعد بقیہ جسم کی بہ نسبت) جلدی بدبودار ہو جاتا ہے۔