سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام
بچے اور باپ کی ولا اس کے عصبہ کو ملے گی
حدیث نمبر: 1552
-" ما أحرز الولد أو الوالد فهو لعصبته من كان".
سیدنا عبدالله بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رئاب بن حذیفہ نے ایک عورت سے شادی کی، اس سے اس کے تین بچے پیدا ہوئے۔ جب ان کی ماں فوت ہوئی تو وہ اس کی جائداد اور اس کے آزاد کردہ غلاموں کی ولا کے وارث بن گئے۔ عمرو بن عاص اس کے بیٹوں کے عصبہ تھے، انہوں نے ان (بچوں) کو شام کی طرف بھیجا، وہ وہیں فوت ہو گئے، جب عمرو بن عاص آئے تو اس عورت کا (آزاد کردہ) غلام کچھ مال چھوڑ کر مر گیا۔ اس عورت کے بھائی جھگڑا لے کر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آئے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچہ یا باپ جو کچھ جمع کرے گا وہ اس کے عصبہ کو ملے گا، وہ جو بھی ہوں۔“