Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام
ابلیس طلاق دلوانے والے شیطان کو شاباش دیتا ہے
حدیث نمبر: 1547
- (إنّ إبليس! يضعُ عرشهُ على الماءِ (وفي طريق: البحر)، ثم يبعثُ سراياهُ؛ فأدناهُم منه منزلةُ أعظمُهم فتنةً، يجيءُ أحدُهم فيقولُ: فعلتُ كذا وكذا، فيقولُ: ما صنعتَ شيئاً، ثمَّ يجيءُ أحدُهم فيقولُ: ما تركتُه حتى فرّقتُ بينهُ وبين امرأتهِ، فيُدنِيه منه ويقولُ: نِعم أنت! قال الأعمش: أراه قال: فيلتزِمُه).
سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابلیس پانی پر (ایک روایت کے مطابق سمندر پر) اپنا تخت رکھتا ہے، پھر (لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے) اپنے لشکروں کو روانہ کرتا ہے۔ سب سے بڑا فتنہ برپا کرنے والا (شیطان) منزلت میں اس کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔ ایک واپس آ کر کہتا ہے کہ میں نے ایسے ایسے کیا۔ ابلیس کہتا ہے: تو نے تو کچھ نہیں کیا۔ ایک دوسرا آ کر کہتا ہے: میں نے اسے اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک کہ اس کے اور اس کی بیوی کے مابین جدائی نہیں ڈال دی۔ وہ اسے اپنے قریب کرتا ہے اور کہتا ہے: واہ تیری کیا بات ہے! اعمش روی کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ میرے شیخ نے یہ الفاظ بھی نقل کئے: پھر وہ اسے اپنے گلے لگا لیتا ہے۔