سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام
خاوند کا اپنی بیوی کی سہیلیوں کا خیال رکھنا
حدیث نمبر: 1532
-" بل أنت حسانة المزنية".
سیدہ عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ایک بوڑھیا عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تھے۔ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ”تو کون ہے؟“ اس نے کہا: میں جثامہ مزنی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو (جثامہ نہیں) حسانہ مزنی ہے، تم کیسی ہو تمہارا کیا حال ہے، ہمارے بعد تم کیسے رہے؟“ اس نے کہا: اے الله کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، خیر و عافیت کے ساتھ۔ جب وہ چلی گئی تو میں نے کہا: اے الله کے رسول! آپ اس بوڑھیا پر اس قدر توجہ دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ خدیجہ کے زمانے میں ہمارے پاس آتی تھی اور (اس قسم کے فرد کا) اچھا خیال رکھنا ایمان کا حصہ ہے۔“