سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام
حاملہ کی عدت وضع حمل ہے
حدیث نمبر: 1528
-" إن وجدت رجلا صالحا فتزوجي".
مسروق اور عمرو بن عتبہ نے سیدنا سبیعہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کی طرف خط لکھا اور اس سے اس کے معاملے کی وضاحت طلب کی۔ اس نے جواباً لکھا: میرے خاوند کی وفات کے پچیس دن بعد میرا بچہ پیدا ہو گیا تھا، میں نے دوسری شادی کے لیے تیاری کی۔ میرے پاس سے ابوسنابل بن بعکک گزرے اور کہا: تو جلدی کر رہی ہے، تو دونوں عدتوں میں سے طویل عدت یعنی چار ماہ اور دس دن عدت پوری کر۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے الله کے رسول! میرے لئے بخشش طلب کیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ کس لئے؟“ جب میں نے ساری تفصیل بتائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی نیک آدمی مل جائے تو اس سے شادی کر لے۔“ (تیری عدّت پوری ہو چکی ہے۔)