سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام
بیوی سے جھوٹ بولنا جائز ہے، لیکن کب؟
حدیث نمبر: 1451
-" لا جناح عليك. يعني في الكذب على الزوجة تطييبا لنفسها".
سیدنا عطا بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! کیا اپنی بیوی کے ساتھ جھوٹ بولنے میں گناہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جھوٹ نہیں بولنا، اللہ تعالیٰ جھوٹ کو پسند نہیں کرتا۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول میں (جھوٹ بول کر) اس سے صلح چاہتا ہوں اور اس کے نفس کو خوش کرنا چاہتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر کوئی گناہ نہیں۔“