سلسله احاديث صحيحه
الخلافة والبيعة والطاعة والامارة
خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان
کن امور پر بیعت کی جائے
حدیث نمبر: 1338
- (بايعنَا رسولَ الله - صلى الله عليه وسلم -على السمعِ والطّاعةِ في العُسر واليُسر، والمنشَطِ والمَكره، وعلى أثَرةٍ علينا، وعَلى أن لا نُنازعَ الأمرَ أَهله، [إلا أن ترَوا كُفراً بَواحاً، عندكم من اللهِ فيه بُرهانٌ]، وعلى أن نقولَ بالحقِّ أينَما كنَّا، لا نخافُ في اللهِ لومة لائمٍ).
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے تنگدستی و خوشحالی میں اور پسند و ناپسند میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سننے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ذات پر ترجیح دینے کی بیعت کی ہے، اور اس بات پر بھی کہ ہم (امارت کے) معاملے کو اس کے اہل لوگوں سے نہیں چھینیں گے، الایہ کہ اگر صریح کفر نظر آ جائے اور اللہ کی طرف سے کوئی واضح دلیل ہو، اور اس بات پر (بھی بیعت کی کہ) ہم جہاں بھی ہوں گے حق کا اظہار کریں گے اور اللہ تعالیٰ کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے۔