سلسله احاديث صحيحه
الخلافة والبيعة والطاعة والامارة
خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان
جماعت کا التزام کرنا
حدیث نمبر: 1334
-" أحسنوا إلى أصحابي، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم، ثم يجيء قوم يحلف أحدهم على اليمين قبل أن يستحلف عليها، ويشهد على الشهادة قبل أن يستشهد، فمن أحب منكم أن ينال بحبوحة الجنة فليلزم الجماعة، فإن الشيطان مع الواحد، وهو من الاثنين أبعد، ولا يخلون رجل بامرأة، فإن ثالثهما الشيطان، ومن كان منكم تسره حسنته، وتسوءه سيئته فهو مؤمن".
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جابیہ پر خطبہ د یتے ہوئے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قسم کے مقام، جس طرح میں کھڑا ہوں، پر کھڑے ہو کر ارشاد فرمایا تھا: ”میرے صحابہ سے اچھے برتاؤ اور حسن سلوک والا معاملہ کرنا، پھر ان لوگوں سے جو ان کے بعد ہوں گے اور پھر ان لوگوں سے بھی، جو ان کے بعد ہوں گے۔ اس کے بعد ایسے لوگ آئیں گے جو قسم اٹھائیں گے حالانکہ ان سے قسم کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا اور گواہی دیں گے حالانکہ ان سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔ جو آدمی جنت کے وسط (میں مقام) حاصل کرنا چاہتا ہے وہ جماعت کو لازم پکڑے، کیونکہ ایک آدمی کے ساتھ شیطان ہوتا ہے، دو سے ذرا دور ہو جاتا ہے۔ کوئی مرد (غیر محرم) عورت کے ساتھ خلوت میں نہ جائے، کیونکہ ان کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ مومن وہ ہے جس کو اس کی نیکی اچھی لگی اور برائی بری لگے۔“