سلسله احاديث صحيحه
الاذان و الصلاة
اذان اور نماز
خطبہ جمعہ کے دوران دنیا کی خاطر چلا جانا سنگین جرم ہے
حدیث نمبر: 806
- (والذي نفسي بيدِه! لوتتابعتُم حتَّى لا يبقى منكم أحدٌ؛ لسال بكُمُ الوادي ناراً).
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے روز خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، مدینہ میں ایک (تجارتی) قافلہ آیا، اصحاب رسول اس کی طرف لپک پڑے اور (مسجد میں) صرف بارہ آدمی بچے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ صورتحال دیکھ کر) فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم سارے کے سارے چلے جاتے اور کوئی بھی باقی نہ بچتا تو اس وادی میں آگ بہہ پڑتی جو تمیں بہا کر لے جاتی۔“ پھر یہ آیات نازل ہوئیں: ”جب وہ کوئی سودا بکتے دیکھیں یا کوئی تماشا نظر آ جائے تو اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہی چھوڑ دیتے ہیں۔“ (سورۂ جمعہ:۱۱) راوی کہتے ہیں: جو بارہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے رہے، ان میں سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما بھی شامل تھے۔