Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح البخاري
كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ} :
باب: اور اللہ پاک نے فرمایا ”اللہ ہی ہے جس نے مخلوق کو پہلی دفعہ پیدا کیا، اور وہی پھر دوبارہ (موت کے بعد) زندہ کرے گا اور یہ (دوبارہ زندہ کرنا) تو اس پر اور بھی آسان ہے“۔
حدیث نمبر: 3192
وَرَوَى عِيسَى، عَنْ رَقَبَةَ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَامَ فِينَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقَامًا فَأَخْبَرَنَا عَنْ بَدْءِ الْخَلْقِ حَتَّى دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ مَنَازِلَهُمْ، وَأَهْلُ النَّارِ مَنَازِلَهُمْ، حَفِظَ ذَلِكَ مَنْ حَفِظَهُ، وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ".
اور عیسیٰ نے رقبہ سے روایت کیا، انہوں نے قیس بن مسلم سے، انہوں نے طارق بن شہاب سے، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے سنا، آپ نے کہا کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر کھڑے ہو کر ہمیں وعظ فرمایا اور ابتدائے خلق کے بارے میں ہمیں خبر دی۔ یہاں تک کہ جب جنت والے اپنی منزلوں میں داخل ہو جائیں گے اور جہنم والے اپنے ٹھکانوں کو پہنچ جائیں گے (وہاں تک ساری تفصیل کو آپ نے بیان فرمایا) جسے اس حدیث کو یاد رکھنا تھا اس نے یاد رکھا اور جسے بھولنا تھا وہ بھول گیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3192 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3192  
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ کے سوا سب چیزیں حادث اور مخلوق ہیں۔
عرش، فرش، آسمان، زمین سب میں اتنی بات ہے کہ عرش اس کا اور سب چیزوں سے پہلے وجود رکھتا تھا۔
مگر حادث اور مخلوق وہ بھی ہے۔
غرض اس حدیث سے حکماء کا مذہب باطل ہوا جو اللہ کے سوا مادے اور ادراک یعنی عقل اور آسمان اور زمین سب چیزوں کو قدیم مانتے ہیں اور ان صوفیہ کا بھی رد ہوا جو روح انسانی کو مخلوق نہیں کہتے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ نے سب سے پہلے پانی کو پیدا کیا، پھر زمین و آسمان وغیرہ وجود میں آئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3192   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3192  
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تخلیق کی ابتدا معاش اور معاذ تک تمام خبریں بتا دیں۔
یہ رسول اللہ ﷺ کا معجزہ تھا کہ ان سب اخبار کو ایک ہی مجلس میں بیان فرمادیا۔
صحیح مسلم میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز فجر پڑھائی اور ایک مقام پر کھڑے ہو کر خطبہ دیا حتی کہ نمازکا وقت ہو گیا۔
آپ منبر سے نیچے تشریف لائے نماز ظہر پڑھی پھر منبر تشریف لائے اور خطبہ دیا پھر نماز عصر پڑھی حتی کہ سورج غروب ہو گیا۔
رسول اللہ ﷺ نے اس خطاب میں جو کچھ ہو چکا تھا اور جو کچھ قیامت تک ہونے والا تھا سب کا سب بیان فرمایا:
ہم میں سے زیادہ عالم وہ شخص تھا جو ان باتوں کو زیادہ یاد کرنے والا تھا۔
(صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7267(2892)
اتنے قلیل دقت میں قیامت تک ہونے والی ہر چیز کا بیان کرنا رسول اللہ ﷺکا معجزہ ہے اگرچہ بظاہر عقل کے خلاف ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3192