سلسله احاديث صحيحه
العلم والسنة والحديث النبوي
علم سنت اور حدیث نبوی
فقہا کی کثرت اور خطبا کی قلت باعث خیر ہے
حدیث نمبر: 337
- ([إنكم] أصبحتُم في زمانٍ كثيرٍ فقهاؤُه، قليلٍ خطباؤُه، قليلٍ سُؤّاله، كثيرٍ معطوهُ، العملُ فيه خيرٌ من العِلمِ. وسيأتي زمانٌ قليلٌ فقهاؤُه، كثيرٌ خطباؤُه، كثيرٌ سُؤّاله، قليلٌ مُعطوهُ، العلمُ فيه خيرٌمن العمل).
حرام بن حکیم اپنے چچا سیدنا عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(آج) تم ایسے زمانہ میں ہو کہ جس میں فقہا زیادہ اور خطبا کم ہیں اور سوال کرنے والے کم اور دینے والے زیادہ ہیں، اس زمانے میں علم سے بہتر عمل ہے، لیکن عنقریب ایسا زمانہ بھی آئے گا کہ اس میں فقہا کم اور خطبا زیادہ ہوں گے اور سوال کرنے والے زیادہ اور دینے والے کم ہوں گے، اس زمانے میں عمل سے بہتر علم ہو گا۔“