Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
حلال اور حرام تو واضح ہیں، لیکن مشتبہ امور . . .
حدیث نمبر: 193
- (الحلال بين، والحرام بين، وبين ذلك شبهات، فمن أوقع بهن؛ فهو قمن أن يأثم، ومن اجتنبهن؛ فهو أوفر لدينه، كمرتع إلى جنب حمى، أوشك يقع فيه، لكل ملك حمى، وحمى الله الحرام).
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حلال واضح ہے اور حرام بھی واضح ہے اور ان کے درمیان کچھ مشتبہ چیزیں ہیں۔ ممکن ہے ان میں پڑنے والا گناہ میں پڑ جائے اور جس نے ان (شبہات) سے بھی اجتناب کیا تو وہ اپنے دین کو زیادہ محفوظ رکھنے والا ہو گا۔ (شبہات میں پڑنے والے کی) مثال اس چرواہے کی طرح ہے جو چراگاہ کے اردگرد جانور چراتا ہے، ممکن ہے وہ (جانور کسی دوسرے کے کھیت میں) گھس جائے۔ ہر بادشاہ کا ممنوعہ علاقہ ہوتا ہے اور اللہ تعالی کا ممنوعہ علاقہ حرام کردہ چیزیں ہیں۔