سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
کب تک لوگوں سے قتال کیا جائے؟
حدیث نمبر: 130
-" أمرت أن أقاتل الناس حتى يشهدوا أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله ويقيموا الصلاة ويؤتوا الزكاة، فإذا فعلوا ذلك عصموا مني دماءهم وأموالهم إلا بحق الإسلام وحسابهم على الله".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کرتا رہوں گا، یہاں تک کہ وہ اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں۔ (اس توحید اور رسالت کے اقرار کے بعد) وہ نماز قائم کریں اور زکوۃ ادا کریں۔ جب وہ ایسا کر لیں گے تو مجھ سے وہ اپنا خون اور اپنا مال محفوظ کر لیں گے، سوائے حق اسلام کے۔ اور ان (کے باطن) کا حساب اللہ کے سپرد ہو گا۔“