Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
بہرے، مجنوں اور انتہائی بوڑھے کا میدان حشر میں دوبارہ امتحان
حدیث نمبر: 103
-" أربعة يوم القيامة يدلون بحجة: رجل أصم لا يسمع ورجل أحمق ورجل هرم ومن مات في الفترة، فأما الأصم فيقول: يا رب جاء الإسلام وما أسمع شيئا وأما الأحمق فيقول: جاء الإسلام والصبيان يقذفونني بالبعر وأما الهرم فيقول: لقد جاء الإسلام وما أعقل وأما الذى مات على الفترة فيقول: يا رب ما أتاني رسولك فيأخذ مواثيقهم ليطعنه، فيرسل إليهم رسولا أن ادخلوا النار، قال: فوالذي نفسي بيده لو دخلوها لكانت عليهم بردا وسلاما".
سیدنا اسود بن سریع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روز قیامت چار افراد اپنے دعوی پر دلیل پیش کریں گے: بہرا، مجنون، انتہائی عمر رسیدہ اور «فتره» (وہ انبیاء کے درمیانے وقفے) میں مرنے والا۔ بہرہ کہے گا: اے میرے رب اسلام تو پہنچا تھا، لیکن میں سنتا نہیں تھا (اس لئے میں کچھ نہ کر سکا)۔ مجنون کہے گا: اسلام تو پہنچا تھا، لیکن بچے مجھے مینگنیاں مارتے تھے (یعنی میں پاگل تھا اسلام کو سمجھ نہ سکا۔ عمر رسیدہ آدمی کہے گا: اسلام تو موصول ہوا تھا، (لیکن بڑھاپے کی وجہ سے) سمجھتا نہ تھا۔ «فتره» میں مرنے والا کہے گا: اے میرے رب! میرے پاس تو تیرا رسول آیا ہی نہیں تھا۔ اللہ تعالی ان سب سے عہد و پیمان لے گا کہ وہ ضرور ضرور اس کی اطاعت کریں گے۔ پھر اللہ تعالی (ان کو آزمانے کے لئے) ان کی طرف اپنا قاصد بھیجے گا کہ آگ میں گھس جاؤ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر وہ داخل ہو جائیں گے تو وہ ان کے لئے ٹھنڈک اور سلامتی والی ہو گی۔