Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
اللہ تعالیٰ کے لامتناہی خزانے
حدیث نمبر: 2
- (يمين الله ملأى، لا يغيضُها نفقة، سحّاء الليل والنهار، أرأيتم ما أنفق مذ خلق السّماء والأرض؟ فإنه لم يغض ما في يمينه، قال: وعرشه على الماء، وبيده الأخرى القبضُ، يرفعُ ويخفض).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا دایاں ہاتھ بھرا ہوا ہے، ہمہ وقت خرچ کرتے رہنے سے اس میں کوئی کمی نہیں آتی۔ کیا تم اس کا اندازہ لگا سکتے ہو، جو کچھ اس نے زمین و آسمان کی تخلیق (سے لے کر اب تک) خرچ کیا؟ اس سے بھی اس کے دائیں ہاتھ (میں موجود خزانوں میں) کوئی کمی نہ آ سکی اور اس کا عرش پانی پر تھا اور دوسرے ہاتھ میں ترازو ہے، جسے وہ (کسی کے حق میں) اٹھاتا ہے اور (کسی کے حق میں) جھکاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «وله عنه طريقان:» ‏‏‏‏
«الأولي:..... عن همام بن منبه: فأخرجه مسلم: 78/3، وأحمد: 313/2.
الأخرى:.... عن الأعرج عن أبي هريرة: فأخرجه البخاري: 4684، 7411، ومسلم 77/3، والترمذي: 3045، وابن ماجه في ”السنن“ 197، وأحمد: 242/2، 500»

سلسلہ احادیث صحیحہ کی حدیث نمبر 2 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد محفوظ حفظ الله، فوائد و مسائل، صحیحہ 2  
فوائد:
اللہ تعالی انتہائی غنی ہے، رزق و روزی کے لامتناہی خزانوں کا مالک ہے۔ سابقہ صد ہا صدیوں میں اس نے وسیع وعریض کائنات میں بسنے والی بے شمار مخلوقات، بالخصوص بنو آدم پر جتنا کچھ خرچ کیا، اس کا اعداد و شمار ناممکن ہے، لیکن اس کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔
زمین و آسمان کی تخلیق سے قبل اللہ تعالی کا عرش پانی پر تھا۔
ترازو کو کسی کے حق میں جھکانے کا مفہوم یہ ہے کہ وہ اس کو وسعت کے ساتھ رزق عطا کرتا ہے اور اس کے لیے روزیوں کے دروازے کھول دیتا ہے۔ جبکہ ترازو کو جھکانے کا معنی یہ ہے کہ اپنی حکمت و دانائی کی روشنی میں کسی کا رزق تنگ کر دیتا ہے۔
اس عظیم حدیث کا یہ تقاضا ہے کہ ہم ایسے عظیم رب کے بندے ہونے پر فخر محسوس کریں، ہر چیز کا مطالبہ اسی سے کریں اور جائز اسباب استعمال کر کے اس کے پاس روزیاں تلاش کریں۔
   سلسله احاديث صحيحه شرح از محمد محفوظ احمد، حدیث/صفحہ نمبر: 2