شمائل ترمذي
بَابُ: مَا جَاءَ فِي رُؤْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کو خواب میں دیکھنے کا بیان
جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا
حدیث نمبر: 409
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَقَدْ رَآنِي» قَالَ أَبُو عِيسَى:" وَأَبُو مَالِكٍ هَذَا هُوَ: سَعْدُ بْنُ طَارِقِ بْنِ أَشْيَمَ، وَطَارِقُ بْنُ أَشْيَمَ هُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رَوَى عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَادِيثَ"
سیدنا ابومالک اشجعی اپنے والد (سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا ہے۔“ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ابومالک سے مراد سعد بن طارق بن اشیم ہیں سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ صحابی رسول تھے جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے چند احادیث روایت کی ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح» :
«مسند احمد (472/3، 394/6)»
یہ حدیث اگر خلف بن خلیفہ کے اختلاط سے پہلے کی ہو تو حسن لذاتہ ہے اور اگر بعد والی ہے تو شواہد کے ساتھ صحیح ہے۔
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح