شمائل ترمذي
بَابُ: مَا جَاءَ فِي وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی وفات کا بیان
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری لمحات میں سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے دردناک الفاظ
حدیث نمبر: 398
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ، شَيْخٌ بَاهِلِيٌّ قَدِيمٌ بَصْرِيٌّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: لَمَّا وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ كُرَبِ الْمَوْتِ مَا وَجَدَ، قَالَتْ فَاطِمَةُ: وَاكَرْبَاهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا كَرْبَ عَلَى أَبِيكِ بَعْدَ الْيَوْمِ، إِنَّهُ قَدْ حَضَرَ مِنْ أَبِيكِ مَا لَيْسَ بِتَارِكٍ مِنْهُ أَحَدًا الْمُوافَاةُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مرض الوفات میں سخت تکلیف برداشت فرما رہے تھے تو سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا فرمانے لگیں: ہائے میرے باپ کی تکلیف۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج کے بعد تیرے والد کو کوئی تکلیف نہ ہو گی۔ یقیناً تیرے باپ پر وہ وقت آ گیا جو کسی ایک کو نہیں چھوڑتا اب قیامت کے دن ہی ملاقات ہو گی۔“
تخریج الحدیث: «حسن» :
«سنن ابن ماجه (1629)»
قال الشيخ زبير على زئي: حسن