شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي عَيْشِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی معیشت کا بیان
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی گزر اوقات کا بیان
حدیث نمبر: 369
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ: «مَا شَبِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزٍ قَطُّ وَلَا لَحْمٍ، إِلَّا عَلَى ضَفَفٍ» . قَالَ مَالِكٌ: سَأَلْتُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ: مَا الضَّفَفُ؟ قَالَ: «أَنْ يَتَنَاوَلَ مَعَ النَّاسِ»
مالک بن دینار رحمہ اللہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی روٹی اور نہ ہی گوشت شکم سیر ہو کر اکیلے نہیں کھایا مگر لوگوں کے ساتھ۔ مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے ایک دیہاتی سے «ضَفَف» کے معنی پوچھے تو اس نے کہا کہ اس کے معنی ہیں ”لوگوں کے ساتھ مل کر کھانا تناول کرنا۔“
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
◈ مالک بن دینار صحابی نہیں، بلکہ تابعی تھے اور ان تک سند صحیح ہے، لیکن یہ سند مرسل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔ نیز دیکھئے ح 377
اس طرح کے دوسرے باب کے لئے دیکھئے باب: 52
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف