شمائل ترمذي
بَابُ: مَا جَاءَ فِي أَسْمَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے اسمائے گرامی کا بیان
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام مبارک
حدیث نمبر: 365
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِي أَسْمَاءً» أَنَا مُحَمَّدٌ، وَأَنَا أَحْمَدُ، وَأَنَا الْمَاحِي الَّذِي يَمْحُو اللَّهُ بِيَ الْكُفْرَ، وَأَنَا الْحَاشِرُ الَّذِي يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى قَدَمِي، وَأَنَا الْعَاقِبُ وَالْعَاقِبُ الَّذِي لَيْسَ بَعْدَهُ نَبِيٌّ"
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً میرے کئی نام ہیں، میں محمد ہوں، احمد ہوں، ماحی (مٹانے والا) ہوں، اللہ تعالیٰ میرے ذریعے کفر مٹاتا ہے، میں حاشر (اکٹھا کرنے والا) ہوں لوگ میرے قدموں پر اکٹھے کیے جائیں گے اور میں عاقب ہوں اور عاقب وہ ہوتا ہے جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح» :
«(سنن ترمذي: 2840، وقال: حسن صحيح)، صحيح مسلم (2354) من حديث سفيان بن عيينه، صحيح بخاري (2537) من حديث ابن شهاب الزهري به.»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح