شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي حِجَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے سینگی لگوانے کا بیان
سینگی کن دنوں میں لگوائی جائے
حدیث نمبر: 363
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَطَّارُ الْبَصْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، وَجَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَا: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْتَجِمُ فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَالْكَاهِلِ، وَكَانَ يَحْتَجِمُ لِسَبْعَ عَشْرَةَ وَتِسْعَ عَشْرَةَ وَإِحْدَى وَعِشْرِينَ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گردن کی دونوں رگوں اور کندھے کی رگوں میں سینگی لگواتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (چاند کی) سترہ، انیس اور اکیس تاریخ کو سینگی لگواتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«(سنن ترمذي: 2051، وقال: حسن غريب)، سنن ابي داود (3860)، سنن ابن ماجه (3483)»
اس روایت کی سند امام قتادہ بن دعامہ رحمہ اللہ کے عن کی وجہ سے ضعیف ہے۔ امام قتادہ مدلس تھے۔ دیکھئے [طبقات المدلسين بتحقيقي 3/92]
اور غیر صحیحین میں مدلس کی عن والی روایت ضعیف ہوتی ہے اِلا یہ کہ تخصیص کی کوئی دلیل ثابت ہو۔
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف