شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي حِجَامَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے سینگی لگوانے کا بیان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سینگی لگانے والے کو اجرت دی
حدیث نمبر: 361
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: «إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَبَيْنَ الْكَتِفَيْنِ، وَأَعْطَى الْحَجَّامَ أَجْرَهُ وَلَوْ كَانَ حَرَامًا لَمْ يُعْطِهِ»
امام شعبی، سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: بلاشبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گردن کی رگوں اور کندھوں کے درمیان سینگی لگوائی اور سینگی لگانے والے کو اجرت دی۔ اگر یہ حرام ہوتی تو آپ سینگی لگانے والے کو اجرت نہ دیتے۔
تخریج الحدیث: «حسن» :
اس روایت کی سند جابر جعفی کی وجہ سے سخت ضعیف ہے اور ایک دوسری علتِ قادحہ بھی ہے، لیکن صحیح بخاری (1835) اور صحیح مسلم (1202) میں اس کے شواہد ہیں، جن کے ساتھ یہ حسن ہے۔ واللہ اعلم
قال الشيخ زبير على زئي: حسن