شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي تَوَاضُعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی انکساری کا بیان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کمال تواضع اور انکساری کا ایک واقعہ
حدیث نمبر: 330
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ لَهُ: إِنَّ لِي إِلَيْكَ حَاجَةً، فَقَالَ: «اجْلِسِي فِي أَيِّ طَرِيقِ الْمَدِينَةِ شِئْتِ أَجْلِسْ إِلَيْكِ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی مجھے آپ سے کوئی کام ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینے کے جس راستے پر چاہو بیٹھ جاؤ، میں بھی تیرے پاس بیٹھ جاؤں گا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح» :
«سنن ابي داود (4818) نحو المعنيٰ مطولا وسنده صحيح.»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح