Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صَوْمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے روزوں کا بیان
عبادت کے لیے کسی دن کو مخصوص کرنا
حدیث نمبر: 309
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخُصُّ مِنَ الْأَيَامِ شَيْئًا؟ قَالَتْ: «كَانَ عَمَلُهُ دِيمَةً، وَأَيُّكُمْ يُطِيقُ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُطِيقُ»
امام علقمہ کہتے ہیں میں نے ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی دن کو عبادت کے لئے مخصوص کرتے تھے؟ تو انھوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہمیشہ کا ہوتا۔ تم میں کون ہے جو ایسے طاقت رکھتا ہو جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طاقت رکھتے تھے؟

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحيح» ‏‏‏‏ :
«صحيح بخاري (1987)، وصحيح مسلم (783)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح