شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صَوْمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے روزوں کا بیان
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے رکھنے کا انداز
حدیث نمبر: 298
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «كَانَ يَصُومُ مِنَ الشَّهْرِ حَتَّى نَرَى أَنْ لَا يُرِيدَ أَنْ يُفْطِرَ مِنْهُ، وَيُفْطِرُ مِنْهُ حَتَّى نَرَى أَنْ لَا يُرِيدَ أَنْ يَصُومَ مِنْهُ شَيْئًا. وَكُنْتَ لَا تَشَاءُ أَنْ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلَا رَأَيْتَهُ مُصَلِّيًا، وَلَا نَائِمًا إِلَا رَأَيْتَهُ نَائِمًا»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے متعلق پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم مہینے سے اتنے زیادہ روزے رکھتے کہ ہم کہتے آپ افطار نہیں کریں گے اور افطار کرتے تو ہم کہتے کہ آپ اس سے کوئی روزہ بھی نہیں رکھیں گے اور اگر تم رات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھنا چاہیں تو ضرور دیکھ سکیں گے اور اگر سویا ہوا دیکھنا چاہیں تو سویا ہوا بھی ضرور دیکھ سکیں گے۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«(سنن ترمذي: 769، وقال: حسن صحيح)، صحيح بخاري (1972)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح