شمائل ترمذي
بَابُ صَلَاةِ الضُّحَى
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی نماز ضحیٰ ( چاشت ) کا بیان
صلٰوۃ الزوال پڑھنے کی حکمت
حدیث نمبر: 294
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي الْوَضَّاحِ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي أَرْبَعًا بَعْدَ أَنْ تَزُولَ الشَّمْسُ قَبْلَ الظُّهْرِ وَقَالَ: «إِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ، فَأُحِبُّ أَنْ يَصْعَدَ لِي فِيهَا عَمَلٌ صَالِحٌ»
سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زوال شمس کے بعد ظہر سے قبل چار رکعت پڑھتے تھے اور فرماتے: ”یہ ایک ایسا وقت ہے جس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کہ اس میں میرا کوئی نیک عمل اوپر جائے۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«(سنن ترمذي: 478، وقال: ”حسن غريب“ وعنه البغوي فى شرح السنة 465/3 ح 890)، السنن الكبريٰ للنسائي (331)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح