شمائل ترمذي
بَابُ صَلَاةِ الضُّحَى
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی نماز ضحیٰ ( چاشت ) کا بیان
نماز چاشت پڑھنے اور چھوڑنے میں تسلسل
حدیث نمبر: 291
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ الْبَغْدَادِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى حَتَّى نَقُولَ: لَا يَدَعُهَا، وَيَدَعُهَا حَتَّى نَقُولَ: لَا يُصَلِّيهَا"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز چاشت (اس تسلسل سے) پڑھتے کہ ہم کہتے کہ آپ اسے اب ترک نہیں کریں گے اور کبھی اس کو (اس تسلسل سے) چھوڑتے کہ ہم کہتے کہ آپ اسے اب نہیں پڑھیں گے۔
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«(سنن ترمذي: 477، وقال: حسن غريب)، مسند احمد (21/3)»
اس روایت کی سندکئی وجہ سے ضعیف ہے:
➊ عطیہ بن سعد العوفی ضعیف مدلس ہے۔ [ديكهئے طبقات المدلسين 122/4]
➋ ابوسعید الخدری سے مراد مشہور جلیل القدر صحابی سیدنا ابوسعید سعد بن مالک بن منذر الخدری رضی اللہ عنہ نہیں بلکہ ابوسعید محمد بن السائب الکلبی (کذاب راوی) تھا۔ وغیرذلک
امام ترمذی کا اس روایت کو حسن قرار دینا مرجوح اور محلِ نظر ہے۔
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف