شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ كَلَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الشِّعْرِ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کا اشعار کہنے کا انداز
ایک رجزیہ شعر
حدیث نمبر: 242
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ جُنْدُبِ بْنِ سُفْيَانَ الْبَجَلِيِّ قَالَ: أَصَابَ حَجَرٌ أُصْبُعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَمِيَتْ، فَقَالَ: «هَلْ أَنْتِ إِلَا أُصْبُعٌ دَمِيتِ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ مَا لَقِيتِ»
سیدنا جندب بن سفیان البجلی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی کو ایک پتھر لگا جس سے وہ زخمی ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو تو ایک انگلی ہی ہے جو خون آلود ہو گئی اور جو تکلیف تجھے پہنچی وہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں ہی ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«(سنن ترمذي: 3345، وقال: حسن صحيح)، صحيح بخاري (4951)، صحيح مسلم (1796، 1797)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح