شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ كَلَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الشِّعْرِ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کا اشعار کہنے کا انداز
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ شعر
حدیث نمبر: 241
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ أَصْدَقَ كَلِمَةٍ قَالَهْا الشَّاعِرُ كَلِمَةُ لَبِيدٍ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلٌ، وَكَادَ أُمَيَّةُ بْنُ أَبِي الصَّلْتِ أَنْ يُسْلِمَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کلام بھی شاعر نے کہا اس میں سب سے سچا کلام لبید کا یہ قول ہے۔ «الا كل شيء ما خلا الله باطل» خبردار! اللّٰہ تعالیٰ کے سوا ہر چیز باطل (فانی) ہے“، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور قریب تھا کہ امیہ بن ابی صلت مسلمان ہو جاتا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح» :
«(سنن ترمذي: 2849 وقال: حسن صحيح)، صحيح بخاري (6489)، صحيح مسلم (2256)»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح