شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي فَاكِهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے میوہ جات ( تناول فرمانے ) کا بیان
نیا پھل دیکھنے پر کون سی دعا پڑھی جائے
حدیث نمبر: 200
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، (ح) وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا أَوَّلَ الثَّمَرِ جَاءُوا بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا أَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي ثِمَارِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَفِي مُدِّنَا، اللَّهُمَّ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ عَبْدُكَ وَخَلِيلُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنِّي عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَإِنَّهُ دَعَاكَ لِمَكَّةَ، وَإِنِّي أَدْعُوكَ لِلْمَدِينَةِ بِمِثْلِ مَا دَعَاكَ بِهِ لِمَكَّةَ وَمِثْلِهِ مَعَهُ» قَالَ: ثُمَّ يَدْعُو أَصْغَرَ وَلِيدٍ يَرَاهُ فَيُعْطِيهِ ذَلِكَ الثَّمَرَ
سید الفقہاء سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین جب کسی نئے پھل کو دیکھتے تو اس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کرتے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اسے پکڑتے تو یہ دعا پڑھتے: ”اے اللہ! ہمارے پھلوں میں برکت فرما، اور ہمارے شہر میں برکت فرما، اور ہمارے مد اور صاع میں برکت فرما، اے مولا کریم! ابراہیم علیہ السلام تیرے بندے، اور تیرے خلیل، اور تیرے نبی نے مکہ مکرمہ کے لیے آپ کے حضور میں دعا کی تھی اور میں مدینہ منورہ کے لیے آپ کے حضور میں دعا کرتا ہوں، اسی طرح کی دعا، جس طرح کی انہوں نے مکہ مکرمہ کے لیے کی تھی اور اس سے دو چند۔“ راوی کہتا ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے کم عمر بچے کو جو موجود ہوتے طلب فرماتے، اور انہیں اس پھل سے عطا فرماتے۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«(سنن ترمذي: 3454، وقال: حسن صحيح)، (صحيح مسلم: 1373)، (الموطا للامام مالك رواية يحييٰ 885/2 ح1702، رواية ابن القاسم 447)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح