شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ الطَّعَامِ وَبَعْدَمَا يَفْرُغُ مِنْهُ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی کھانا کھانے سے پہلے اور بعد کی دعائیں
کھانے کے بعد کی دعا
حدیث نمبر: 190
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ، عَنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رِيَاحٍ، عَنْ أَبِيهِ رِيَاحِ بْنِ عَبِيدَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا فَرَغَ مِنْ طَعَامِهِ قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِينَ»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کھانا تناول فرمانے سے فارغ ہوتے تو پڑھتے «الحمد لله الذى اطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمين» کہ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا، اور ہمیں مسلمان بنایا۔
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«(سنن ابي داود: 3850)»
اس سند میں وجہ ضعف یہ ہے کہ اسماعیل بن ریاح مجہول ہے۔ [تقريب التهذيب: 444]
اور ”غیرہ“ نامعلوم ہے۔ «(عند ابي داود: اسماعيل بن رباح عن ابيه او وغيره)»
اس حدیث کے تمام شواہد ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [انوار الصحيفه ص137]
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف