شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الطَّعَامِ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے کھانے کے وقت وضوء کے طریقے کا بیان
کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونا باعث برکت ہے
حدیث نمبر: 186
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ، (ح) وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ الْجُرْجَانِيُّ، عَنْ قَيْسِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ، عَنْ زَاذَانَ، عَنْ سَلْمَانَ قَالَ: قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ أَنَّ بَرَكَةَ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ بَعْدَهُ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَرَكَةُ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ وَالْوُضُوءُ بَعْدَهُ»
سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا: میں نے توراۃ میں پڑھا کہ کھانا کھانے کے بعد وضو کرنا (اصطلاحی وضو مراد نہیں بلکہ ہاتھ دھونا اور کلی کرنا مراد ہے) برکت کا سبب ہے، یہ بات میں نے نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیان کی، تو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد وضو کرنا برکت کا باعث ہے۔“ یہ حدیث صرف قیس بن ربیع کے طریق سے پہچانی جاتی ہے اور وہ حدیث میں ضعیف ہے۔
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«سنن ترمذي: 1846. وقال: وقيس يضعف فى الحديث. سنن ابي داود: 3761 وقال ابوداود: وهو ضعيف.» اس روایت کا راوی قیس بن الربیع جمہور محدثین کے نزدیک بُرے حافظے کی وجہ سے ضعیف تھا، لہٰذا یہ سند ضعیف ہے۔ نیز دیکھئے: [انوار الصحيفه ص 123]
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف