شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الطَّعَامِ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے کھانے کے وقت وضوء کے طریقے کا بیان
کھانے کے لیے شرعی وضو ضروری نہیں
حدیث نمبر: 185
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْغَائِطِ فَأُتِيَ بِطَعَامٍ، فَقِيلَ لَهُ: أَلَا تَتَوَضَّأُ؟ فَقَالَ: «أَأُصَلِّي فَأَتَوَضَّأُ»
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ انہوں نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کی جگہ نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا لایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کیا آپ وضو فرمائیں گے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں نماز پڑھنے لگا ہوں جو وضو کروں۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«سنن ترمذي: 1847، تعليقا مختصرا. صحيح مسلم: 374، (دارالسلام:827)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح