شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ إِدَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے سالن کا بیان
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دست (بونگ) پسند تھی
حدیث نمبر: 167
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، عَنْ زُهَيْرٍ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنِ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عِيَاضٍ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ الذِّرَاعُ» قَالَ: «وَسُمَّ فِي الذِّرَاعِ، وَكَانَ يَرَى أَنَّ الْيَهُودَ سَمُّوهُ»
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (گوشت میں سے) بونگ بڑی پسند تھی۔ فرماتے ہیں کہ بونگ میں ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر ملا کر دیا گیا تھا اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ سمجھتے تھے کہ یہود نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر دیا تھا۔
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«سنن ابي داود: 3780 - 3781»
اس روایت کی سند میں ابواسحاق السبیعی مدلس راوی ہیں اور یہ روایت عن سے ہے، لہٰذا ضعیف ہے۔ دیکھئیے [انوار الصحيفه ص134]
صحیح بخاری (3340) اور صحیح مسلم (194) کی حدیث اس روایت سے بےنیاز کر دیتی ہے۔
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف