شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ النُّبُوَّةِ
رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی مہر نبوت کا بیان
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت جیسے چند بالوں کا مجموعہ
حدیث نمبر: 20
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عِلْبَاءُ بْنُ أَحْمَرَ الْيَشْكُرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو زَيْدٍ عَمْرُو بْنُ أَخْطَبَ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَبَا زَيْدٍ، ادْنُ مِنِّي فَامْسَحْ ظَهْرِي» ، فَمَسَحْتُ ظَهْرَهُ، فَوَقَعَتْ أَصَابِعِي عَلَى الْخَاتَمِ قُلْتُ: وَمَا الْخَاتَمُ؟ قَالَ: «شَعَرَاتٌ مُجْتَمِعَاتٌ»
علباء بن احمر یشکری فرماتے ہیں مجھے ابوزید عمرو بن اخطب انصاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”اے ابوزید! میرے قریب آؤ، اور میری پشت پر ہاتھ پھیرو۔“ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت پر ہاتھ پھیرا، تو میری انگلیاں مہر نبوت پر جا لگیں۔ (علباء بن احمر شکری) کہتے ہیں: میں نے پوچھا: ”مہر نبوت کیسی ہے؟“ انہوں نے کہا: ”چند بالوں کا مجموعہ۔“
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«صحيح ابن حبان (2096)، المستدرك للحاكم (606/2)، وصححه و وافقه الذهبي، نيز ديكهئيے سنن الترمذي (3629 وهو طرفه)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح