Note: Copy Text and to word file

صحيفه همام بن منبه
متفرق
متفرق
سو کر اٹھنے کے بعد وضو کے پانی میں ہاتھ ڈالنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 70
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ فَلا يَضَعْ يَدَهُ عَلَى الْوَضُوءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا، إِنَّهُ لا يَدْرِي أَحَدُكُمْ أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص نیند سے بیدار ہو تو اپنا ہاتھ دھو لینے سے پہلے وضو کے پانی میں داخل نہ کرے، کیونکہ اسے کیا معلوم کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الوضوء، باب الإستجمار وترا، رقم: 162 - صحيح مسلم، كتاب الطهارة، باب كراهة غمس المتوضئ وغيره يده إلخ، رقم: 278/88، وحدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر، عن همام بن منبه، عن أبى هريرة.... - مسند أحمد: 72/16، رقم: 1867 - مؤطا امام مالك، كتاب الطهارة، باب وضوء النائم إذا قام إلى الصلاة، رقم: 9 - سنن الكبرىٰ للبيهقي، كتاب الطهارة: 234/1 - مسند أبو عوانة: 264/1، باب ايجاب غسل اليدين ثلاثًا على المستيقظ من نومه.»