موطا امام مالك رواية ابن القاسم
فضائل و سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت کا بیان
حدیث نمبر: 624
78- وبه: عن أبى سعيد الخدري أن ناسا من الأنصار سألوا رسول الله صلى الله عليه وسلم فأعطاهم ثم سألوه فأعطاهم، ثلاثا، حتى نفد ما عنده، ثم قال: ”ما يكون عندي من خير فلن أدخره عنكم، ومن يستعفف يعفه الله، ومن يستغن يغنه الله، ومن يتصبر يصبره الله. وما أعطي أحد عطاء هو خير وأوسع من الصبر.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تین دفعہ (مال) مانگا تو آپ نے انہیں (تین دفعہ) عطا فرمایا حتی کہ آپ کے پاس جو کچھ تھا سب ختم ہو گیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے پاس جو بھی خیر ہو گی (بہترین مال ہو گا) تو میں اسے تم سے (روک کر) ہرگز ذخیرہ نہیں کروں گا (بلکہ تمہیں دے دوں گا) اور جو شخص مانگنے سے بچے گا تو اللہ تعالیٰ اسے بچائے گا اور جو بےنیازی اختیار کرے گا تو اللہ اسے بےنیاز کر دے گا جو شخص صبر کرے گا تو اللہ اسے صابر و شاکر بنا دے گا اور صبر سے زیادہ بہتر اور وسیع کوئی چیز (لوگوں کو) عطا نہیں کی گئی ہے۔“
تخریج الحدیث: «78- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 997/2 ح 1945، ك 58 ب 2 ح 7) التمهيد 131/10، الاستذكار: 1882، و أخرجه البخاري (1469) ومسلم (1053) من حديث مالك به.»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح