Note: Copy Text and to word file

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
طب و عیادت کے مسائل
مومن کی بیماری اس کی خطاؤں کا کفارہ ہے
حدیث نمبر: 427
520- وعن يزيد بن خصيفة عن عروة بن الزبير أنه قال: سمعت عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم تقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ”لا يصيب المؤمن من مصيبة حتى الشوكة إلا قص بها أو كفر بها من خطاياه“ لا يدري يزيد أيتهما قال عروة.
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کو جو بھی مصیبت پہنچتی ہے چاہے ایک کانٹا ہی ہو وہ تو اس کی خطاؤں کا قصاص یا کفارہ بن جاتی ہے۔ یزید (بن خصیفہ) نے کہا کہ معلوم نہیں کہ عروہ (بن الزبیر) نے کیا الفاظ کہے تھے: قصاص یا کفارہ؟

تخریج الحدیث: «520- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 941/2 ح 1815، ك 50 ب 3 ح 6) التمهيد 25/23، الاستذكار: 175، و أخرجه مسلم (2572/50) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 427 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 427  
تخریج الحدیث:
[وأخرجه المسلم 2572/50، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ مصیبتوں اور بیماریوں پر صبر کرنے سے گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے یعنی گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔ ➋ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: بیماری کے ساتھ اجر نہیں لکھا جاتا۔۔۔۔ لیکن وہ گناہ کا کفارہ بن جاتی ہے۔ [التمهيد 26/23 وسنده صحيح]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 520