Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
عیدین و قربانی کے مسائل
عورت کا ذبیحہ حلال ہے
حدیث نمبر: 345
265- مالك عن نافع عن رجل من الأنصار عن معاذ بن سعد أو عن سعد بن معاذ أن جارية لكعب بن مالك كانت ترعى غنما لها بسلع، فأصيبت شاة منها فذكتها بحجر، فسئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ذلك، فقال: ”لا بأس بها، فكلوها.“
معاذ بن سعد یا سعد بن معاذ سے روایت ہے کہ سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی ایک لونڈی سلع (کے مقام) پر بکریاں چرا رہی تھی پھر ان میں سے ایک بکری مصیبت کا شکار (زخمی یا بیمار) ہوئی تو اس نے وہاں پہنچ کر اسے پتھر کے ساتھ ذبح کر دیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے، پس تم اسے کھاؤ۔

تخریج الحدیث: «265- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 489/2 ح 1077، ك 24 ب 2 ح 4) التمهيد 126/16، الاستذكار: 1077، وأخرجه البخاري (5505) من حديث مالك به، رجل من الأنصارصحابي، ذكره ابن مندة وغيره فى الصحابة كمافي إرشاد القاري للقسطلاني (279/8) وقال ١بن ١لعجمي: ”وهو عبداللٰه بن كعب بن مالك“ (التوضيح لمبهمات الجامع الصحيح، مخطوط مصور ص 322) والحمدلله.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح